چار کام جو ہمیں کرنا ہے

چار کام جو ہمیں کرنا ہے
عید الاضحی کے تعطيل کے موقع پر حضرت مولانا سید ابو الحسن علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ نے طلباء دارالعلوم کو وعظ ونصیحت فرماتے ہوئے کہا اس وقت آپ لوگ  ایّام تشریق کی چٹھی میں گھر جارہے ہیں ان ایّام کو ضا ئع نا کرے تکبیرات کا خوب اہتمام کرے یہ  چٹھی آپ کو حضرتِ ابراھیم کی یاد میں دی جارہی
اس وقت  آپکو چار کام کرنے ہیں 

1۔ *پہلی بات یہ ہے کہ آپ سب ہر جگہ یہ صدا  لگائیں اور اپنے خاندان اور محلے کے بزرگوں سے کہیں  کہ اِس وقت كا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آپ اپنی آئندہ نسل كو دین سے وابستہ کی فکر کرے* 

2۔ *دوسری بات یہ کہ  اُردو زبان ہم بلکل بھولتے  چلے جارہے ہیں اور یہ اندیشہ پیدا ہونے لگا ہے کہ ہماری آئندہ نسلیں عربی تو کیا اُردو زبان بھی سمجھیں گی يا نہیں ،اِس کی فکر کی ضرورت ہے* 

3۔ *تیسری بات یہ ہے کہ معاشرے  کی اصلاح کیجئے ، شادیوں میں کس کس طرح کے جہیز کی شرطیں لگائی جاتی ہیں ، نہ جانے کیسے کیسے رسوم قبیحہ مسلمانوں میں رائج ہو گئے ہیں  آپ اِس کی اصلاح کا بیڑا اٹھا لیجیئے
4۔  *چوتھی بات یہ ہے کہ غیر مسلموں کے سامنے حُسنِ  اخلاق اور  سنجیدگی کا نمونہ پیش کر یں  ان کو اپنے سے اور مذہب سے مانوس کریں 
 _یہ چار باتیں آپ اپنی زندگی کے پروگرام میں شامل کر لیجیۓ اور اس کام کو انجام دینے کے لیے ساری محنت اور کوشش  کر ڈالے_ 


ماخوذ  از تعمیرِ حیات 10 ستمبر 1985


No comments:

Post a Comment

ہر قسم کےمضامین کا پلیٹ فارم

Followers

Label

Blog Archive

Recent Comments

Popular Posts

Argyle Creme Template © by beKreaTief | Copyright © صراط مستقیم