چند باتوں سے مکتب کی تعلیم کمزور ہو جائے گی اس خیال فرمائیں ۔
تبدیل مدرس: یعنی معمولی معمولی غلطیوں پر اور بدگمانی کی بنیاد پر بلا تحقیق مدرس کو بدل دینا یہ صحیح نہیں ہے ۔
تبدیل نصاب: یعنی بار بار نصاب کو بدلتے رہنا یہ صحیح نہیں ہے، ہاں طریقہ بدل سکتے ہیں ۔
تبدیل جماعت: یعنی ایک مدرس کو کم سے کم ایک جماعت پانچ سال تک پڑھانے کا موقع دینا چاہیے تاکہ وہ اس جماعت کا ماہر بن جائے ہاں بچے بدلتے رہیں گے ۔
تبدیل مکتب: یعنی ایک محلے میں دو تین مکتب ہو تو بچوں کا ادھر ادھر ہونا اس لیے اجازت نامہ کے بغیر داخلہ نہ کریں ۔
طرفین (استاد اور طلبہ) کو کثرت سے غیر حاضری کا عادی بننا:
بچوں پر ظلم کرنا یعنی معصوم بچوں کو مارنا نہیں چاہیے شفقت سے پڑھانا چاہیے ۔
دوران درس موبائل فون کا بغیر ضرورت کے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
کم تنخواہ یہ بھی ایک سبب ہے ۔
آزادی سے اچھا کام کرنے والوں کی آزادی میں خلل نہیں ڈالنا چاہیے بلکہ ایسے لوگوں کی قدر کرنی چاہیے ۔
آپس کا اختلاف : یہ بھی بڑی خطرناک چیز ہے اتفاق اور محبت سے کام کرنا چاہیے ۔
بے فکری: یہ بھی بڑا خطرناک مرض ہے ۔
جماعت بندی نہ بنانا ۔
بلیک بورڈ کا استعمال نہ کرنا ۔
غلط طریقہ: صرف رٹنے رٹانے سے کام یعنی آواز کی نقل وحرکت کرانا ۔
بچوں کے اوقات کو مفید نہ بنانا ۔
نظام الاوقات نہ بنانا ۔
کثرت طلبہ: ایک استاد کے پاس کم سے کم تعداد ہونا چاہیے اگر زیادہ تعداد ہو تو دوسرے مدرس کا انتظام کرنا چاہیے ۔
مخلوط جماعتیں ہو تو صحیح نظام بناکر کام کرنا چاہیے ۔
اخلاص اور اخلاق کی کمی اللہ والوں کی صحبت میں رہ کر اس کو بھی دور کرنا چاہیے ۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی خدمت صحیح نیت کے ساتھ صحیح ترتیب کے ساتھ کام کرنے کی توفیق عطا فرمائیں ۔آمین
نوٹ: الفاظ کی کمی بیشی سے معافی چاہتا ہوں کیونکہ بندہ حافظ ہے الحمدللہ اردو میں کمزور ہو ۔
دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ اس کمی کو بھی دور فرمائیں
No comments:
Post a Comment