غدار مصطفی کا تعارف.. سلطنت عثمانیہ


ایک غدار مصطفی کمال اتاترک کی وجہ سے
جب سلطنت عثمانیہ انتہائی کمزور پڑ چکی تھی تو ایک غدار مصطفی کمال اتاترک نے یہودیوں امریکہ روس برطانیہ نیوزی لینڈ کے ساتھ اتحاد کرلیا اور انہوں نے عثمانیہ کے آخری سلطان پر دباؤ ڈالا اور ان کی فیملی ان کے نوکروں اور ان کی افواج سمیت انہیں ترکی سے نکال دیا اورآئندہ ترکی واپس آنے پر پابندی لگا دی اور اسطرح تین براعظموں پر پھیلی سلطنت توٹ گی سلطنت ٹوٹنے سے 40 ملک وجود میں آئے تھے اتنی بڑی سلطنت تھی  سلطنت ختم کرنے کے بعد مصطفی کمال اتاترک ترکی کا سلطان بن گیا اور وہ سارے کاموں جو یہودیوں نے نے بتائے تھے اس نے ان کے تحت ترکی پر نافذ کرنا شروع کر دیںے اور جو ظلم اور جبر مصطفی کمال اتاترک نے ترکی پر کیا سلطنت عثمانیہ کو ختم کرنے کے بعد ان پر جو ظلم ڈھائے ان گنت ہیں

غدار مصطفی کا تعارف

مصطفی کمال کے فاشزم نے ترکی کو بے راہ روی، بے دینی اور آوارگی کا مرکز بنادیا تھا۔
مصطفی کمال کی مجہول الحال شخصیت کو اتاترک کا لقب ان  شرائط کی بنیاد پر ملا تھا:

تین معاہدے جو سلطنت عثمانیہ کے آخری سلطان سے کروائے گئے تھے جن کے تہت ترکی پر 100 سال کی پابندی لگادی گئی تفصیل یہ ہے

*اسلامی شعائر کا خاتمہ*

*اسلامی قانون کا خاتمہ*

*ترکی معدنی ذخائر نہ نکال سکے*
*اور نہ بحری ٹیکس لے سکے۔*

مصطفی کمال اتاترک کا ظلم

یہ ترکی کی ہی سپاہ  تھی جس نے خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کر کے ترکی میں تمام دینی ادارے اور مساجد بند کر دیں۔ عربی زبان پڑھنے اور پڑھانے پر پابندی عائد کر دی تھی حتیٰ کہ عربی زبان میں آذان دینے پر بھی  پابندی عائد کر دی تھی جب وزیر اعظم عدنان میندریس نے عربی زبان اور دینی ادارے بحال کئیے تو  فوج نے تختہ الٹ کر انھیں سرعام تح
تختئہ دار پر لٹکا دیا  ۔ عورتوں کے حجاب پر پابندی کردی ۔ ترکی کی فوج میں اسی سال تک نماز پڑھنے پر پابندی عائد رہی جو رجب طیب ایردووان  نے ہٹائی ہے۔

مصطفی کمال کے دور میں اتنا جبر تھا کہ 40 سال قبل وہاں تعلیم کے لئے جانے والے ایک ڈاکٹر صاحب نے بتایا: وہاں کوئی نماز پڑھتا نظر آجاتا تو سیکولر حضرات ایکشن میں آجاتے۔ میں نے نماز پڑھنا چاہی تو دوستوں نے مشورہ دیا کہ اپنے ساتھ ایک تولیہ رکھو۔ حمام میں جاکر وضو کرو، پھر وہیں *چھپ کر نماز پڑھ لو۔* اس لئے کہ ترک حمام خوبصورتی، صفائی اور تعمیراتی حسن کا شاہکار ہوتے ہیں۔ اس دور میں اگر کسی شخص کی جیب سے اسلامی سال کی جنتری نکل آتی تو اسے جیل ہوجاتی تھی۔خلافت عثمانیہ کے دور میں شیخ، خطیب، واعظ، عالم، مفتی، قاضی، یہ چھ تعلیمی ڈگریاں تھیں۔مصطفی کمال نے یہ ساری ڈگریاں ختم کردیں۔
اس دور میں لوگوں نے ایمان کی شمع روشن کئے رکھی۔ مسلمانوں نے بظاہر شراب خانہ نظر آنے والی جگہوں میں دین پڑھانے کے حلقے جمائے رکھے۔ رات دو سے صبح 6 بجے تک وہاں قرآن کی کلاس لگتی۔ ٹرینوں میں کیبن بک کرواتے، ایک اسٹیشن سے دوسرے تک کا ٹکٹ لیتے۔دروازہ بند کرکے اس میں پڑھنا پڑھانا جاری رکھتے۔ کھیتوں میں قرآن کی درس گاہیں جمتیں۔ دنیا کو اعتدال، نرمی اور محبت کا درس دینے والے ان سیکولرز کے جبر سے بچنے کے لئے تہہ خانوں میں قرآن کی کلاسیں ہوتیں۔
*شیخ محمود آفندی وہاں کے بہت بڑے اور مشہور نقشبندی شیخ ہیں۔* انہوں نے 18 سال تک لوگوں کو بلایا مگر انہیں ایک نمازی نہ ملا۔ 18 سال بعد موسی امجا نامی شخص نے اپنے بچے پڑھانے کے لیے بھیجے انھی شاگردوں میں رجب طیب اردگان تھے جنھوں نے ترکی کو ایک راحت کی سانس دی ہے

ابھی ترکی پر سو سال کی پابندی لگائی گئی تھی اس کے تحت ترکی اپنی مرضی کے مطابق کچھ بھی نہیں کرسکتا حتی کہ کے ترکی بحری ٹیکس بھی وصول نہیں کر سکتا نہ ہی اپنی زمین سے تیل کے ذخائر نکال سکتا ہے جو کہ ترکی میں بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے یہ بھی ان پر پابندی لگائی گئی تھی تھی سو سال کی پابندی تھی وہ 2023 میں ختم ہوجائےگی اس بات کا یہودیوں کا کو بہت ڈر ہے کیونکہ ان کو پتہ ہے کہ جس طرح سے ترکی رجب طیب اردگان بہادر اور تمام امت اے مسلماں کی امید اور آواز بنا ہوا ہے اور ترقی کررہا ہے اپنا سر اٹھا رہا ہے 2023 میں پابندی ختم ہوگئی تو نہ جانے پتہ نہیں ترکی ہمارے ساتھ کیا کرے گا اس بات کا ڈر اندر  کھائے جا رہا ہے یہودیوں کو اور انشاءاللہ 2023 میں سلطنت عثمانیہ دوبارہ بحال ہوگئی انشاءاللہ 2023 کے بعد دنیا بہت زیادہ بدلنے والی ہے۔

No comments:

Post a Comment

ہر قسم کےمضامین کا پلیٹ فارم

Followers

Label

Blog Archive

Recent Comments

Popular Posts

Argyle Creme Template © by beKreaTief | Copyright © صراط مستقیم