*معافی مانگنے کے اصول وضوابط*
〰〰〰🌺〰〰〰

آج کے دن مسلمانوں میں معافی تلافی کا سلسلہ جاری و ساری ہے اس کے لئے میسج کا استعمال بہت زیادہ ہورہا ہے.

اس میں کوئی شک نہیں کہ معافی طلب کرنا اور معاف کرنا بہت اچھا طریقہ ہے مگر اس کے کچھ لوازمات و آداب ہیں:-

⚫(1) *معافی طلب کرتے ہوئے معافی مانگنے کی سچی نیت ہو*

⚫(2) *طبیعت میں حق تلفی و حقوق العباد کو تلف کرنے سے ندامت حقیقی ہو*

⚫(3) *جس سے معافی مانگی گئی اس کا پتہ بھی ہو.میسج میں معافی مانگتے ہوئے بعض دفعہ پتہ ہی نہیں ہوتا کہ میسج کس کو جارہا ہے*

⚫(4) *پھر شرعا معافی اسی وقت تصور کی جائے گی جب دوسرے کی طرف سے رپلائی بھی آئے کہ میں نے معاف کردیا.اگر رپلائی نہیں آیا تو معافی نہ ہوگی*.

⚫(5) *یہ بھی ضروری ہے کہ اگر کسی کا کوئی نقصان کیا جس کا ہرجانہ شریعت لازمی کرتی ہو تو اس کی ادائیگی یا اس کی معافی بھی لازم ہے*

⚫ (6) *پھر جس نے حق العبد تلف کیا تو بندے سے معافی کے ساتھ ساتھ اللہ عزوجل سے بھی معافی مانگنا لازم و ضروری ہے۔*

⚫(7) *شب برات کے موقعہ پر چونکہ معافی تلافی کے میسج ہول سیل کی صورت میں آتے ہیں.*

 *میری رائے کے مطابق* 

  معافی تلافی کا میسج اسے ہی کیا جائے جس کے بارے آپ کو لگے کہ میں نے اس کے جان ،مال ،عزت کو نقصان پہنچایا.

پوری کنیٹکٹ لسٹ کو میسج کرنے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ لوگ میسج پڑھنا چھوڑ دیتے ہیں اور *جس پر معافی مانگنا ضروری تھا اس کا میسج بھی پڑھنے سے رہ جاتا ہے یوں وہ معافی کا تمغہ ملنے سے محروم ہوجاتا ہے*...

*🔵طلحہ عزیر پاکیزہ اورنگ آبادی🔵*


⚫🔴⚫🔴⚫🔴⚫

No comments:

Post a Comment

ہر قسم کےمضامین کا پلیٹ فارم

Followers

Label

Blog Archive

Recent Comments

Popular Posts

Argyle Creme Template © by beKreaTief | Copyright © صراط مستقیم