اپنی نسلوں کو یاد کروائیے، ان شاء اللہ ضرورت کے وقت کام آئیں گے

بابری مسجد کی مختصر تاریخ


بابری مسجد اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں واقع تھی۔
اس کی تعمیر 1528ء میں مغل فرمانروا ظہیرالدین محمد بابر کے حکم پر اس کے سالار میر باقی نے کروائی۔ صدیوں تک یہ مسجد مسلمانوں کی عبادت گاہ رہی۔

برطانوی دور (1857ء کے بعد):
ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان مسجد کے مقام سے متعلق تنازع پیدا ہوا۔ انگریز حکومت نے جھگڑوں سے بچنے کے لیے مسجد کے اندرونی حصے مسلمانوں اور بیرونی صحن ہندوؤں کے لیے مخصوص کر دیا اور باڑ لگا دی۔

1949ء:
مسجد کے اندر رات کے وقت رام کی مورتی رکھ دی گئی، جس کے بعد تنازع شدید ہو گیا۔ حکومت نے مسجد کو مقفل (تالا بند) کر دیا۔

1986ء:
عدالتی حکم پر تالے کھول دیے گئے، جس سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔

6 دسمبر 1992ء:
ایک بڑے ہجوم نے بابری مسجد کو شہید کر دیا، جس کے بعد ملک بھر میں فسادات بھڑک اٹھے۔

عدالتی فیصلہ (2019ء):
سپریم کورٹ آف انڈیا نے متنازع زمین ہندو فریق کے حوالے کرنے اور مسلمانوں کو ایودھیا میں ہی کسی اور مقام پر 5 ایکڑ زمین دینے کا حکم دیا۔
.............................................

*مندر کے حق میں دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے میں لکھے گئے یہ دس نکات یاد رکھیے اور اپنی نسلوں کو یاد کروائیے، ان شاء اللہ ضرورت کے وقت کام آئیں گے۔*

(1) میر باقی نے 1528 میں مسجد بنوائی، فیصلہ میں مانا گیا۔

 (2) 1857 سے 1949 تک قبضہ اور استعمال رہا، پھر زمین دوسرے گروہ کی کیسے؟

(3) بابری مسجد میں آخری نماز 16 دسمبر 1949 کو پڑھی گئی، فیصلہ میں مانا گیا۔

 (4) 22-23 دسمبر 1949 کو مورتیاں رکھنا غیرقانونی تھا، یہ فیصلہ میں کہا گیا۔

(5) گنبد کے نیچے کی زمین رام کی جائے پیدائش ہے، یہ ثابت نہیں ہوا۔

 (6) زمین پر دعویٰ میعاد کے اندر ہے، جس پر اب فیصلہ نظرِ ثانی کے لائق۔ 

(7) 6 دسمبر 1992 کو مسجد گرایا جانا غیر قانونی تھا، فیصلہ میں مانا گیا۔

(8) ہندو سینکڑوں سال سے پوجا کرتے رہے ہیں، اس بنیاد پر پوری زمین کیسے؟

 (9) یہ کیوں زیرِ غور نہیں ہوا کہ مسجد کی زمین کا تبادلہ یا منتقلی نہیں ہوسکتی؟

 (10) فیصلہ میں مانا گیا کہ مندر کو توڑ کر مسجد نہیں بنائی گئی۔

اسی لیے کہا جاتا ہے:
“جو قوم اپنی تاریخ بھلا دیتی ہے،
تاریخ اسے مٹا دیتی ہے۔”

No comments:

Post a Comment

ہر قسم کےمضامین کا پلیٹ فارم

Followers

Label

Recent Comments

Popular Posts

Argyle Creme Template © by beKreaTief | Copyright © صراط مستقیم