علماء کرام کی اہميت

مولانا عمر صاحب پالنپوری رحمت اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ زندگی میں کبھی کسی عالم کی برائی مت کرنا اور کسی عالم کی ذات میں کوی عیب مت نکالنا۔۔اگر تم نے کسی عالم کو برا کہا اور اسکے علم کو حقیر سمجھا تو اللہ تمہاری 10دس نسلوں تک کوئ عالم پیدا نہیں کریگا
استغفر اللہ👏🏻👏🏻👏🏻
اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے
علماء کی توھین کا نتیجہ

۱ ) حضرت حسن بصری رحمہ اللہ کا قول ہے کہ اگر علماء نہ ہوتے تو عوام الناس ڈھور اور ڈنگروں کی سی زندگی گزارتے.

۲ ) *• شاہ عبد العزیز صاحب محدث دہلوی* نے لکھا ہے کہ اہانت علم اور اہانت اہل علم کفر ہے.

۳ ) *• مولانا گنگوہی* فرماتے ہیں جو علماء ربانین کی حقارت کرتا ہے اس کی قبر کو کھود کر دیکھو اس کا منہ قبلہ سے پھیر دیا جاتا ہے.

۴ ) *• مولانا الیاس صاحب* سے کسی نے شکایت کی کہ حضرت مقامی علماء کام میں ساتھ نہیں دے رہے ہیں
اس پر حضرت نے غصہ سے فرمایا :خبردار آئندہ علماء کی شکایت کرنے سے پرہیز کرو ورنہ تمہارا ایمان پر خاتمہ نہ ہوگا             *( مجالس ابرار )*

۵ ) *• حضرت حسن بصری رحمه الله*  فرماتے ہیں کہ علماء کرام کی مثال ستاروں کی سی ہے جب چمکتے ہیں تو لوگ ان سے راہ پاتے ہیں اور جب چھپ جاتے ہیں تو لوگ حیران و پریشان رہ جاتے ہیں اور عالم کی موت اسلام کا ایسا رخنہ ہے جس کی اصلاح قیامت تک ممکن نہیں( تنبیہ الغافلین )

۶ ) علماء وارثینِ نبی ﷺ  ہیں جس نے علماء کو تکلیف دی اس نے اللہ کے نبی ﷺ کو تکلیف دی.  (مفہوم حدیث)

۷ ) اگر علماء اللہ تعالیٰ کے دوست نہیں تو عالم بھر میں کوئی اللہ تعالیٰ کا دوست نہیں ۔  (حضرت سید رفاعی رحمہ اللہ / وصایا انبیاء اولیاء /۲ /۱۰۲)

۸ ) اللہ تعالیٰ علیم ہے علماء کو دوست رکھتے ہیں ۔ (امام غزالی / احیاء العلوم)

۱۰ شاہان اسلام اور ان کے اراکین سلطنت کا فریضہ ہے کہ وہ اپنے ملک میں اسلام کو ترقی دیں، علماء و مشایخ کا احترام کریں اور ان کو دوست رکھیں، اور ظالموں کا قلع قمع کرکے ملک کو عدل و انصاف سے آراستہ کریں تاکہ اہل ملک امن و سکون سے زندگی بسر کریں
(شیخ عبد القدوس گنگوہی رحمہ اللہ )

۱۱ علم کے معاملے میں قناعت نہیں کرنی چاہئے، عالم سے ہمیشہ تعلق استوار رکھنا چاہئے۔
(حضرت علی ثانی خواجہ سید علی ہمدانی رحمہ اللہ )

۱۲ میرے بیٹوں : عالم اور فاضل حضرات کے ساتھ صحبت رکھنا، جاہلوں سے پرہیز کرنا عقلمندوی کی نشانی ہے ۔
(سلطان اورنگ زیب عالمگیر رحمۃ اللہ کی وصیت صاحبزادوں کو )

وصایا انبیاء اولیاء انسائیکلوپیڈیا /۲/ ۲۳۰

*علماء نہیں ہوتے تو ہندوستان میں دین ختم ہوجاتا*

۱۳ مسجدیں ہدایت کی منڈیوں ہیں اور علماء رباّنی دکاندار، اور دکان ان کا سینہ ہے، اور قرآن مال ہے، مسلمان خریدار ہے، اور ایمان پونجی ہے، جو خالص نیت سے ایمان خریدنے یہاں آتا ہے خالی ہاتھ نہیں جاتا ۔
{حضرت مولانا لاہوری رحمہ اللہ}

۱۴ نبوت کا دروازہ بند ہوچکا ہے، اس کے سوا باقی تمام کمالات نبوی کے حاملین (علماء کرام) اب تک رہے ہیں، اب بھی موجود ہیں اور قیامت تک رہیں گے، انہی کی صحبت میں اصلاح حال ہوتی ہے ۔
{مرد مؤمن /ص ۱۴۰ ۔ اقوال سلف /ج ۵ /ص ۱۵۲ }

۱۵ تم کہتے ہو ملّا بے ایمان ہے، اگر مولوی سوکھے ٹکڑے کھاکر قرآن کو سینے سے نہ لگاتا تو ہندوستان میں اسلام ختم ہوجاتا ۔
{ حضرت لاجپوری رحمۃ اللہ علیہ }

جاؤ تاریخ کے اوراق دیکھ لو ساری قربانیاں علماء کرام ہی کی ملیں گی ہندوستان موجود ہے تو وہ علماء کرام کے خون سے  ہے۔

*علم حاصل کرو*

۱۶ ) بیٹا! علم شریعت سے دور نہ ہٹنا، علم فقہ پڑھ عالم بن  {سیدنا حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ ماہنامہ فیضان مدینہ لاہور ص ۲۴}

۱۷ ) خلیفہ عبدالملک بن مروان کی وصیت اپنے لڑکوں کو : عالم بنو کیونکہ مالدار ہوئے تو علم تمہارا جمال ہوگا اور غریب ہوئے تو علم تمہاراے لئے دولت ثابت ہوگا
{العلم والعلماء ۵۴}

۱۸)  بیٹا ہر علم میں سے ایک اچھا حصہ حاصل کرو کیونکہ آدمی جس علم سے جاہل ہوتا ہے اس سے بغض رکھتا ہے اور مجھے منظور نہیں کہ تم کسی علم سے بغض رکھو ۔
حضرت یحیٰ ابن خالد برمکی رحمہ اللہ کی وصیت اپنے بیٹے کو {العلم والعلماء ۵۴}

*عالم اور عابد*

۱۹ جو باتیں ہم نے کسی عالم سے سیکھی ہیں ان پر خود عمل کریں اگرچہ وہ عمل نہ کرتا ہو اور اسے برا کبھی نہ سمجھے اور اسے عزت دو جب کوئی شخص کسی مسئلہ میں علماء کی نقل کی مخالفت کرے تو اپنے دوستوں کو اس پر اعتراض میں جلدی کرنے سے روکیں اپنے دوستوں کو تاکید کریں کہ جب کسی عالم یا درویش کے پاس جانا چاہیں تو اپنی عقل کے ترازو کو توڑ کر ان کے پاس جایا کریں {امام العارفین والاصولین علامہ عبدالوہاب شعرانی رحمہ اللہ }

۲۰ ) علماء و صالحین کو عمدہ کپڑے پہنتے اور لذیذ کھانے غذائیں کھاتے دیکھ کر جلدی سے ان پر اعتراض نہ کیا کریں جب ہم کسی حاکم یا رکنِ سلطنت سے ملیں تو اپنے ہم عصر علماء اور درویشوں کو اس کی نظر میں بڑھائیں۔
{ واسایا انبیاء اولیاء انسیکلوپیڈیا /۲ / ۱۵۰}

۲۱ ) جب ہم مسلمانوں کے علماء میں شمار ہونے لگیں تو اپنے شہر والوں میں سب سے زیادہ کریم اور صاحب ایثار بن جائیں ،کسی وعظ میں جائیں تو  واعظ سے پہلے پوری توجہ کے ساتھ اپنے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور علماء و انبیاء کا نائب سمجھیں۔
{ وصایا انبیا اولیا انسیکلوپیڈیا / ۲ / ۹۷ }

۲۲ ) علماء کی صحبت اور کتب حکمت کے مطالعے سے مسرت بخش زندگی حاصل ہو سکتی ہے
۲۳ ) عالم و عابد  دونوں بزرگ ہیں لیکن عالم اپنے ساتھ دوسروں کو بھی منزل مقصود تک پہنچاتا ہے، برخلاف اس عابد کے کہ وہ صرف اپنی ہی کامیابی کی دھن میں لگارہتا ہے
{مخزن اخلاق / ۲۵۸}________سعید الباقوی

کتاب: علماء کرام سے دور عوام کے لیے اولیاء اللہ کی وصیتیں۔

No comments:

Post a Comment

ہر قسم کےمضامین کا پلیٹ فارم

Followers

Label

Recent Comments

Popular Posts

Argyle Creme Template © by beKreaTief | Copyright © صراط مستقیم